Wednesday, October 21, 2009

Till 570 AD.

سن 570ء تک
سن 570 عیسوی میں جنوبی یورپ اٹلی سے شام اور ترکی سے مصر رومی شہنشاہ جسٹن دوم کی حکومت تھی (جو گذشتہ 565 ء سے قائم تھی) بازنطینی سلطنت یوں تو شہنشاہ جسٹن دوم کے ہاتھ میں تھی مگر فیصلے وہاں کے مذہبی عالم آرچ بشپ میکسی میان اور پاپائے روم پاپ جان سوم کے بغیر نہیں ہوتے ۔ اور عسکری باگ دوڑ سپہ سالار جرنیل نارمیس کے ہاتھ میں تھی۔
اس دور میں عرب چھوٹے چھوٹے قبائل میں بٹا ہوا تھا اُن پر کوئی باقاعدہ حکمران نہیں تھا
حبشہ پر بادشاہ نجاشی کی حکومت اور اس کے ماتحت گورنر ابراہہ کی جنوبی عرب اور یمن میں تھی
شام، ایران اور عراق میں ساسانی سلطنت کے بادشاہ اکاسر اوّل (کسریٰ ، خسرو اوّل) کی حکومت جسے لوگ نوشیرواں عادل کے لقب سے پکارتے تھے
یورپ کے شمال مشرق حصّے مختلف سلطنتوں(فرینک، اینگلوسیکسن، وزی گاتھ، لومبارڈ، ڈینس، نورس، آئرش، اسکاٹس، اور ہسوئڈس)میں بٹا ہوا تھا
بازنطینی سلطنت کے مغربی صوبوں پر جرمن نسل اقوام فرینک، اینگلوسیکسن اور لومبارڈنے حکومتیں قائم رکھیں تھیں
اس وقت لمبارڈ میں البیون، وسگاتھ میں لیوا، کینٹ میں ایتھل برٹ، وسیکس میں سیاولِن اور فرینک میں کلوتھائر اوّل کی حکومت تھی
فرینک کے بادشاہ کلوتھائر اوّل کی وفات (566ء) کے بعد فرانک تین حصّوں میں تقسیم ہوگیا جنہیں آسٹریشیا(جرمنی)، برگنڈی اور نسطوریہ(فرانس) کا نام دیا گیا۔
ہندوستان میں مہاراجہ ’’پربھاکر وردھن‘‘ کی حکومت
ریاست بے جا پور میں راجہ پلک سین کی چالوکیہ سلطنت قائم تھی
چین اس وقت کئی سلطنتوں میں تقسیم تھا اور سب سے بڑی سلطنت پر چین وین ڈی ، نان لیانگ سلطنت پر ژوان ڈی اورشمالی قی سلطنت پر ووُ چینگ ڈی کے بعد ہؤزہوکی حکومت
جاپان میں شہنشاہ کیمی کادورِ حکومت جو آسو خاندان سے تعلق رکھتا ہے
یہ جنگوں کا عہد تھا ساکسون اور برٹش کے درمیان تیس سال سے جنگ جاری تھی، دوسری طرف یہی حال غزنی اور لخند کے دمیان تھا، لمبارڈ اور گاتھوں کے درمیان جنگ کے بعد لمبارڈ نے اٹلی پر قبضہ کر لیاتھا۔ ادھر چالوکیہ خاندان بھی اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا تھا۔ روم اور فارس کے درمیان جاری دوسری عظیم جنگ چند برسوں کے لیے رُک گئی تھی۔ اسی دوران ترکوں اور ایرانیوں نے ہُن قبائل کو صفحۂ ہستی سے مٹا دیا تھا، دور مغرب میں امریکی تہذیب مایا نے بھی ٹکال نامی ریاست پر قبضہ کرلیا تھا۔
شہر وینس میں آبادکاری شروع ہوئی۔

0 comments:

Post a Comment